فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا تادیبی ایکشن، چھ کسٹمز کو مختلف الزامات پر سزائیں

اسلام آباد (کسٹم بلیٹن)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سول سرونٹس رولز 2020 کے تحت محکمانہ کارروائیاں مکمل کرتے ہوئے پاکستان کسٹمز کے گریڈ 16 اور 17 کے چھ افسران کو غفلت، بدانتظامی اور نازیبا رویہ کے الزامات پر مختلف سزائیں دے دی ہیں،جس میں متعدد افسران کی معطلی ختم کرتے ہوئے ان کا پرفارمنس الاو¿نس چھ ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ بعض کو سرزنش اور انکریمنٹ روکنے کی سزائیں دی گئی ہیں،تفصیلات کے مطابق گریڈ 17 کے پرنسپل اپریزر فضل کریم، کلکٹریٹ آف کسٹمز ایئرپورٹس کراچی کو “نئے سام سنگ ٹیبلٹس A7” کی کلیئرنس میں غفلت اور بدانتظامی پر تین سال کے لیے سالانہ انکریمنٹ روکنے کی سزا دی گئی، کرپشن ثابت نہ ہونے پر معطلی ختم کر دی گئی اور معطلی کی مدت کو رخصت شمار کیا گیا، ان کا پرفارمنس الاو¿نس چھ ماہ کے لیے معطل کیا گیا،اسی طرح گریڈ 17 کے سینئر پریوینٹو آفیسر سید حسن مہدی، کلکٹریٹ آف کسٹمز ایئرپورٹس کراچی کو بھی اسی کیس میں تین سال کے لیے انکریمنٹ روکنے کی سزا دی گئی، کرپشن ثابت نہ ہوئی، سروس میں بحال کر دیا گیا اور پرفارمنس الاو¿نس چھ ماہ کے لیے بند کیا گیا،جبکہ گریڈ 17 کے پرنسپل اپریزر ثاقب نذیر خان، کلکٹریٹ آف کسٹمز اپریزل (ویسٹ) لاہور، حال تعینات مرکزی اپریزل یونٹ کراچی، کو پانچ گڈز ڈیکلیریشنز کی نگرانی میں دو میں غفلت پر سزا دی گئی، کرپشن اور بدانتظامی ثابت نہ ہو سکیں، پرفارمنس الاو¿نس چھ ماہ کے لیے بندکردیاگیاہے،گریڈ 16 کے انسپکٹر علی زمان، کلکٹریٹ آف کسٹمز ایئرپورٹس کراچی، کو مذکورہ ٹیبلٹس کے کیس میں ناقص جانچ اور اسسمنٹ پر تین سال کے لیے انکریمنٹ روکنے کی سزا دی گئی، کرپشن ثابت نہ ہونے پر سروس میں بحال کر دیا گیا، معطلی کو رخصت شمار کیا گیا، پرفارمنس الاو¿نس چھ ماہ کے لیے بندکردیاہے۔گریڈ 16 کی اپریزر مائرہ گلریز، کلکٹریٹ آف کسٹمز اپریزل (ایسٹ) کراچی، کو ڈپٹی کلکٹر لاءسے بدتمیزی کے الزام میں ایک سال کے لیے انکریمنٹ روکنے کی سزا دی گئی، سماعت میں سخت الفاظ کے تبادلے کا اعتراف کیا، 2023 میں ان پر پہلے بھی تنزلی کی سزا دی جا چکی ہے، موجودہ کیس میں بھی پرفارمنس الاو¿نس چھ ماہ کے لیے بندکردیاگیاہے۔گریڈ 16 کے انسپکٹر علی زمان کے ساتھ متعلقہ کیس میں تعینات افسر فضل کریم، سید حسن مہدی اور وہ خود تینوں افسران کو تین تین سال کے لیے انکریمنٹ روکنے کی یکساں سزائیں دی گئیں، کرپشن کے الزامات تینوں پر ثابت نہیں ہوئے لیکن غفلت کے نتیجے میں نو کروڑ روپے کا نقصان ہوا جو بعد ازاں درآمد کنندہ سے ایک ماہ بعد وصول کیا گیاجبکہتمام افسران کو 30 دن کے اندر سزاو¿ں کے خلاف اپیل کا قانونی حق حاصل ہے




