Breaking NewsEham Khabar

کراچی ایئرپورٹ پر اربوں روپے کا کسٹمز اسکینڈل، دبئی کی کارگو کمپنی جیری ڈناٹا پر ملوث ہونے کا الزام

کراچی (کسٹم بلیٹن )کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ (اے ایف یو)پرقائم دبئی کی ایک کارگو ہینڈلنگ کمپنی جیری ڈناٹاپر الزام ہے کہ اس کے اسٹاف نے گزشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران دبئی سے درآمدکئے جانےو الے کنسائمنٹس جو جیری ڈناٹاکی تحویل میں رکھے ہوئے تھے ان درآمدی کنسائمنٹس سے سامان کی بڑے پیمانے پر چوری کی جس کی مالیت ابتدائی تخمینوں کے مطابق ایک ارب روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے اور اس واقعہ نے کسٹمز حکام کی ممکنہ ملی بھگت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ہیں، کسٹمز کلکٹریٹ ایئرپورٹ نے کمپنی کے عملے کے خلاف دوالگ الگ ایف آئی آر درج کر لی ہیں جن میں ایک خاتون ملازمہ کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ ایک ملازم کو مفرور قرار دیا گیا ہے، تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ قیمتی درآمدی سامان بالخصوص الیکٹرانکس کی درجنوں کنسائمنٹس جعلی کاغذات اور فرضی جی ڈی نمبرز کے ذریعے گودام سے نکال کر گھوسٹ کمپنیوں کے حوالے کی جاتی رہیں اور اس دوران کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسز کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی، اب تک چھ کنسائمنٹس کی غیر قانونی ترسیل کی نشاندہی ہو چکی ہے اور یہ عمل مارچ 2024 سے جاری تھا، کسٹمز ذرائع کے مطابق فراڈ کا انکشاف اس وقت ہوا جب دو مخصوص کنسائمنٹس کے بغیر جانچ پڑتال اور ڈیوٹی ادائیگی کے گودام سے نکالے جانے کی اطلاع ملی جس کے بعد چھان بین شروع کی گئی تو معلوم ہوا کہ جعلی طریقہ کار کے تحت جائز کنسائمنٹس کے اصل جی ڈی نمبرز اٹھا کر استعمال کیے گئے جن میں دوجی ڈیز نمبر61625اور62714سے ایک فارماسیوٹیکل کی جانب درآمد کئے جانے والے خام مال کی کلیئرنس کے لئے استعمال کی گئی تھیں لیکن جعلسازوں نے مذکورہ جی ڈیز کاغلط استعمال کرکے مذکورہ کارگو ہینڈلنگ کمپنی کے ذریعے قیمتی سامان ڈیوٹی وٹیکسز کی ادائیگی کے بغیر نکالا گیا جبکہ کسٹمز کے نظام میں یہ سامان آج بھی موجودہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ اٹھارہ ماہ تک کسٹمز حکام لاعلم رہیں اور اربوں روپے کا سامان گودام سے غائب ہوتا رہا اس لیے اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ کارروائی کسٹمز عملے کی ملی بھگت سے کی گئی، ایف آئی آر میں کارگو ہینڈلنگ کمپنی، درآمد کنندگان اور دیگر نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے، یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی ایئرپورٹ پر کسٹمز کے عملے پر الزام لگا تھا کہ انہوں نے گودام سے مہنگے موبائل فونز کی بڑی تعداد نکالی تھی لیکن نہ تو کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی سامان برآمد کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button