سگریٹ اسمگلنگ کے خلاف بڑا قدم، ایف بی آر کا صوبوں کو اختیارات منتقل کرنے کا اعلان

اسلام آبا(کسٹم بلیٹن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے صوبائی حکام کو جعلی اور بغیر ٹیکس اسٹیمپ سگریٹ ضبط کرنے کے اختیارات تفویض کر دیے ہیں، اس سلسلے میں ایف بی آر نے 15 جولائی کو ایس آر او 1279جاری کیا جس کے تحت صوبائی محکموں کے نامزد افسران کو ان لینڈ ریونیو افسران کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں تاکہ وہ دکانوں، گوداموں اور گاڑیوں سے جعلی سگریٹ ضبط کر سکیں، ایف بی آر کے مطابق یہ فیصلہ فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت کیا گیا ہے اور اس کا مقصد مارکیٹ میں فروخت ہونے والے غیر قانونی اور بغیر محصول سگریٹ کے خلاف کریک ڈاو¿ن کو مو¿ثر بنانا ہے، اب ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور اس کے مساوی صوبائی ریونیو افسران گوداموں میں موجود سگریٹ کی جانچ اور کارروائی کر سکیں گے، جبکہ بی ایس-16 یا اس سے زائد گریڈ کے ایکسائز و ٹیکسیشن افسران کو اجازت ہوگی کہ وہ دکانوں اور سڑکوں پر لے جائے جانے والے سگریٹ کے خلاف کارروائی کریں، اگر سگریٹ پر ایف بی آر کا قانونی ٹیکس اسٹیمپ موجود نہ ہو تو ان افسران کو یہ سگریٹ اور ان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کو ضبط کرنے کا اختیار ہوگا، ضبط شدہ سامان کو قریبی ریجنل ٹیکس آفس (آرٹی او) میں ایڈیشنل کمشنر (ہیڈکوارٹرز) کے حوالے کرنا لازم ہوگا، اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے 48 گھنٹوں کے اندر ایف بی آر کے مخصوص ایپلیکیشن پر کارروائی کی رپورٹ بھی جمع کرانا ہوگی، مزید برآں، متعلقہ صوبائی سیکریٹری یا نامزد افسران ان رپورٹس کا جائزہ لے کر ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ایف بی آر کو ارسال کریں گے، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ان علاقوں میں بھی نفاذ کی صلاحیت بڑھے گی جہاں وفاقی افسران کی رسائی محدود ہے، اور صوبائی محکموں کی شمولیت سے ملک گیر سطح پر غیر قانونی سگریٹ کی روک تھام اور ٹیکس چوری کے خلاف مو¿ثر کارروائی کو ممکن بنایا جا سکے گا، ایف بی آر کے مطابق اس اقدام کا مقصد سالانہ اربوں روپے کے نقصان کا باعث بننے والی غیر قانونی سگریٹ تجارت کا خاتمہ اور قومی محصولات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔