استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارتی بنیادوں پردرآمد کی اجازت ، پانچ سال پرانی گاڑیاں،ٹرک، بسیں اورموٹرسائیکلیں شامل

کراچی (کسٹم بلیٹن) وفاقی حکومت نے درآمدی پالیسی آرڈر 2022 میں ایک اہم ترمیم کرتے ہوئے استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی باضابطہ اجازت دے دی ہے۔ اس سلسلے میں جاری کردہ ایس آر او 1895کے مطابق اب پاکستان میں پانچ سال تک پرانی گاڑیوں سمیت ٹرک،بسیں اورموٹرسائیکلیں تجارتی بنیادوں پر درآمد کی جاسکیں گی۔ یہ اقدام ملکی آٹوموبائل مارکیٹ میں صارفین کو زیادہ انتخاب فراہم کرنے اور بین الاقوامی معیار کی گاڑیوں تک رسائی ممکن بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے تحت بسیں (پی سی ٹی 8702)، کاریں (پی سی ٹی ہیڈنگ 8703)، ٹرک (پی سی ٹی ہیڈنگ 8704) اور موٹر سائیکلیں (پی سی ٹی ہیڈنگ 8711) کے تحت تجارتی سطح پر درآمد کی جاسکیں گی، تاہم یہ لازمی ہوگا کہ گاڑی کی پانچ سال سے زیادہ پرانی نہ ہو۔ یہ سہولت 30 جون 2026 تک نافذ العمل ہوگی، جس کے بعد حکومت اس بات پر غور کرے گی کہ درآمدکی جانے والی گاڑیوں مدت کی حد مکمل طور پر ختم کردی جائے تاکہ زیادہ سہولت فراہم کی جاسکے۔ایس آراوکے تحت حکومت نے شرط عائد کی ہے کہ درآمد کی جانے والی تمام گاڑیاں ماحولیاتی تحفظ،حفاظت اور معیار کے مقررہ تقاضوں پر پورا اتریں۔ ان تقاضوں کی جانچ اور تصدیق انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (وزارت صنعت و پیداوار) کے ذریعے کی جائے گی۔ یہ ادارہ گاڑیوں کے معیار اور ماحول دوست ٹیکنالوجی کی موجودگی کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہوگا۔نوٹیفکیشن میں وضاحت دی گئی ہے کہ یہ نئی شق گاڑیوں سے متعلق پالیسی کے دیگر حصوں کو متاثر نہیں کرے گی اور نہ ہی کسی موجودہ ضابطے کو کالعدم قرار دے گی۔ حکومتی فیصلے کو ماہرین آٹو سیکٹر کی جانب سے ایک بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اس سے عام صارف کو کم قیمت اور معیاری گاڑیاں دستیاب ہوسکیں گی جبکہ مارکیٹ میں مقابلے کا رجحان بھی بڑھے گا۔



