ایف بی آر میں سینئر کسٹمز افسران کے تبادلے، تعیناتیوں میں بے ضابطگیاں نمایاں

اسلام آباد (کسٹم بلیٹن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان کسٹمز سروس کے گریڈ 20 تا 22 کے سینئر افسران کے تبادلے اور تقرریاں کر دی ہیں، تاہم جاری کردہ نوٹیفکیشن میں سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق واجد علی گریڈ22کے سینئرآفیسرہیں جو ایف بی آر ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں ممبر (کسٹمز آپریشنز) کے عہدے پر تعینات تھے، ان کی تنزلی کرکے انہیں چیف کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ (جنوب) کراچی تعینات کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ممبر کسٹمز کا عہدہ اعلیٰ ترین پالیسی ساز پوسٹ ہے جبکہ چیف کلکٹر کا عہدہ انتظامی نوعیت کا ہے، یہ تبادلہ گریڈ22کے افسر واجد علی کی تنزلی نظر آتی ہے۔ دوسری جانب گریڈ21 کے افسر سید شکیل شاہ کو ممبر (کسٹمز آپریشنز) ایف بی آر ہیڈکوارٹر تعینات کر دیا گیا ہے، جو کہ گریڈ کے لحاظ سے غیر معمولی تعیناتی سمجھی جا رہی ہے کیونکہ گریڈ 22 کے افسر کی جگہ گریڈ 21 کے افسر کو لایا گیا ہے۔ اسی طرح گریڈ20 کے افسر محمد جمیل ناصر خان کو چیف کلکٹر (او پی ایس) اپریزمنٹ (جنوب) کراچی سے تبدیل کرکے چیف کلکٹر (او پی ایس) اپریزمنٹ (شمال) پشاور تعینات کیا گیا ہے۔ مزید برآں،گریڈ20 کے افسر عبد الواحد مروت کا تبادلہ، جو 7 اگست 2025 کے نوٹیفکیشن کے تحت کیا گیا تھاجو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس نوٹیفکیشن سے ایف بی آر میں افسران کی سینارٹی اور عہدوں کی تقسیم پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گریڈ 22 کے افسر کی جگہ گریڈ21 کے افسر کو ممبر کسٹمز لگانا ادارے کے اندر انتظامی اصولوں اور سروس اسٹرکچر کی خلاف ورزی ہے، جو مستقبل میں مزید تنازعات کو جنم دے سکتی ہے۔