ایف بی آر کا ٹوبیکو سیکٹر پر شکنجہ، جی ایل ٹی یونٹس اور گوداموں سے تمباکو کی ترسیل سخت ضابطوں سے مشروط

اسلام آباد(کسٹم بلیٹن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمباکو سیکٹر میں ٹیکس چوری کی روک تھام اور پروسیسڈ تمباکو کی مکمل نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی ایکسائز جنرل آرڈر (فیگو) نمبر 01 آف 2025 جاری کر دیا ہے جس کے تحت گرین لیف تھریشنگ (جی ایل ٹی) یونٹس اور گوداموں سے پروسیسڈ تمباکو کی ترسیل سخت شرائط اور قواعد کی پابندی سے مشروط کر دی گئی ہے، یہ آرڈر فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی دفعہ 43 کے تحت جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق جب تک مکمل فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) ادا نہ ہو جائے، کوئی بھی جی ایل ٹی یونٹ یا گودام پروسیسڈ تمباکو کو منتقل نہیں کر سکتا، نئے قواعد کے مطابق ہر جی ایل ٹی یونٹ کو ایس ٹریک سسٹم کے ذریعے انوائس جاری کرنا ہوگی جس میں وصول کنندہ کی مکمل تفصیلات، مقدار اور منزل کا اندراج ضروری ہوگا، اس کے ساتھ ساتھ منتقلی سے کم از کم دو دن قبل تحریری اطلاع متعلقہ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کو دینی ہوگی جس میں گودام کی جی پی ایس لوکیشن بھی شامل ہوگی، پروسیسڈ تمباکو کی ترسیل صرف اس وقت ممکن ہوگی جب ان لینڈ ریونیو افسر موقع پر موجود ہوگا اور منتقلی صرف عوامی رسائی والی جگہوں تک محدود ہوگی، مزید نقل و حرکت صرف سگریٹ ساز اداروں تک ممکن ہوگی اور اس کے لیے بھی پیشگی تحریری اطلاع اور ریونیو افسر کی موجودگی لازمی قرار دی گئی ہے، برآمدی مقاصد کے لیے غیر تیار شدہ تمباکو کی ترسیل پر فیگو نمبر 01 آف 2024 مو¿رخہ 28 اگست 2024 کے ضوابط کا اطلاق ہوگا، کوئی بھی گودام اس وقت تک پروسیسڈ تمباکو ذخیرہ نہیں کر سکے گا جب تک وہ باقاعدہ طور پر کمشنر ان لینڈ ریونیو اور چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کے پاس رجسٹرڈ نہ ہو، ترسیل کے تمام مراحل کو مقررہ فارم میں ریکارڈ کرنا ہوگا: جی ایل ٹی سے گودام تک منتقلی کے لیے اینکس-I اور گودام سے سگریٹ ساز یونٹ تک کے لیے اینکس-II لازمی ہوگا، جو پہلے ہی فیگو 01 آف 2024 کے تحت جاری کیے جا چکے ہیں، ان لینڈ ریونیو افسران کو تمام گوداموں تک بلا روک ٹوک رسائی حاصل ہوگی، ایف بی آر کا یہ فیصلہ تمباکو کی سپلائی چین میں شفافیت، ٹریس ایبلٹی اور ٹیکس محصولات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی طرف ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے۔




