چیف کلکٹر جمیل ناصر کافیس لیس سسٹم کا دفاع، پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کے الزامات مسترد

کراچی (کسٹم بلیٹن) چیف کلکٹر اپریزمنٹ ساﺅتھ جمیل ناصر نے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم کے خلاف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے ٹیکس چوری، انڈر انوائسنگ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پی سی اے کو ”فنکشنلی کمزور“ قرار دیا اور کہا کہ پی سی اے کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی، موصول ہونے پر باضابطہ جواب دیا جائے گا، کسٹمز ہائوس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف سی اے سسٹم کی کارکردگی مکمل طور پر اطمینان بخش ہے اور اس کے تحت 95 فیصد گڈز ڈیکلریشنز (جی ڈیز) اسی دن کلیئر ہو رہی ہیں، سینٹرل کسٹمز اپریزمنٹ یونٹ کے اوقات بڑھا کر صبح 8 بجے سے رات 12 بجے تک کر دیے گئے ہیں اور روزانہ 1500 سے 2000 جی ڈیز پراسیس ہو رہی ہیں، ورچوئل ہیرنگز،اسی دن لیبارٹری سیمپل پراسیسنگ اور ریڈ چینل جی ڈیز کی کلیئرنس 50 فیصد سے بڑھ کر 90 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ سنگل آئٹم جی ڈیز اور آف ڈاک ٹرمینل جی ڈیز کی ایک ہی دن میں کلیئرنس تقریباً 100 فیصد ہو چکی ہے، جمیل ناصر نے تسلیم کیا کہ کسٹمز کے اندر ہی فیس لیس اسسمنٹ سسٹم اور دیگر اصلاحات کے خلاف مزاحمت اور ناکام بنانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن یہ نظام کسٹمز کلچر میں ایک بڑے تغیر کی علامت ہے اور اس کا خاتمہ ممکن نہیں، گاڑیوں کی کلیئرنس سے متعلق خدشات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام کارروائیاں قوانین اور درآمدی پالیسی کے مطابق ہو رہی ہیں اور کسی قسم کا ریونیو نقصان نہیں ہو رہا، انہوں نے مزید بتایا کہ تجارتی سہولت کے لیے ڈائریکٹ پورٹ ڈلیوری اور جی ڈی فائلنگ سے ادائیگی کو علیحدہ کرنے جیسے اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں جن سے پورٹ پر دبائو کم اور درآمدکنندگان کی مشکلات میں کمی آئے گی، جمیل ناصر نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ فیس لیس سسٹم اور جدید اصلاحات کے رول بیک کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔