محکمہ کسٹمزکایونٹ آف میژرمنٹ کی غلط بیانی پر سخت قانونی کارروائی کا انتباہ

کراچی (کسٹم بلیٹن)درآمدی کنسائمنٹس کی فائل کی جانے والی گڈزڈیکلریشن میں غلط بیانی کرنے پر درآمدکنندگان وکلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں درآمدکنندگان وکلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف مقدمات درج کرکے سزائیں دینے کا انتباہ کیاگیاہے۔ کلکٹریٹ آف کسٹمز اپریزمنٹ (ایس اے پی ٹی) ساﺅتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامہ میںکہاگیاہے کہ درآمد کنندگان، کلیئرنگ ایجنٹس اور بانڈڈ کیریئرز کو ہدایت جاری کی گئیں ہیں کہ وی بوک سسٹم میں فائل کی جانے والی گڈز ڈیکلریشن (جی ڈیز) میں درآمدی اشیاءکی مکمل اور درست تفصیلات پاکستان کسٹمزٹیرف کے مطابق کی جائیں یعنی پاکستان کسٹمزٹیرف میں بعض درآمدی اشیاءکی مقدارکلوگرام میں ظاہرکرکے ڈیوٹی وٹیکسزعائدکئے جاتے ہیں لیکن درآمدکنندگان کلیئرنگ ایجنٹس کے ساتھ مل کراس کو عددمیں ظاہرکردیتے ہیں جس سے ڈیوٹی وٹیکسزکا درست تعین نہیں ہوتاہے اوردرآمدکنندگان کم ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی پر کنسائمنٹس کی کلیئرنس کروالیتے ہیں۔نوٹیفکیشن میں زور دیا گیا ہے کہ یونٹ آف میژرمنٹ کی غلط بیانی یا کسی بھی قسم کی غلط اندراج نہ صرف ایس آراو499 کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ کسٹمز ایکٹ 1969 کی دفعات کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ ایسی کسی بھی خلاف ورزی پر متعلقہ درآمد کنندہ، کلیئرنگ ایجنٹ یا کیریئر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانہ، ضبطگی اور دیگر تعزیری اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔محکمہ کسٹمز کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی کاپیاں تمام متعلقہ تجارتی و کسٹمز تنظیموں کو ارسال کر دی گئی ہیں، جن میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کراچی چیمبر آف کامرس، کراچی کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن، پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن اور پاکستان انٹرنیشنل فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، چیف کلکٹر اپریزمنٹ ساﺅتھ اور دیگر متعلقہ کسٹمز کلکٹریٹس کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔




