سندھ ہائی کورٹ میں ایڈوکیٹ انیل ضیاءکے دلائل پرکنسائمنٹ کی عارضی کلیئرنس کے احکامات جاری کردیئے

کراچی (کسٹم بلیٹن )سندھ ہائیکوٹ نے محکمہ کسٹمزکی جانب سے زیادہ درآمدی قیمت لگائے ہوئے کپڑے کے کنسائمنٹ کو عارضی کلیئرنس کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق درآمدکنندہ کی جانب سے اسپورٹ ویئرمعیارکا کپڑاکا کنسائمنٹ درآمدکیاگیالیکن محکمہ کسٹمزکی جانب سے اسپورٹ ویئرکی مردانہ سوٹنگ کے تناسب سے اسسمنٹ کرکے درآمدی قیمت بڑھادی گئی جس وجہ سے کنسائمنٹ پر عائد ڈیوٹی وٹیکسزمیں بے پناہ اضافہ ہوگیااورکنسائمنٹ کی کلیئرنس روک گئی تاہم درآمدکنندہ نہ محکمہ کسٹمزکی غلط اسسمنٹ پر عدالت سے رجوع کیااور کیس کی پیروی کےلئے ایڈوکیٹ انیل ضیاءنے سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوکر ٹھوس دلائل دیئے جس پر عدالت نے درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ غیر متنازعہ ڈیوٹی و ٹیکس کلکٹریٹ میں جمع کرائے جائیں اور متنازعہ رقم ناظر عدالت کے پاس پے آرڈر یا بینک گارنٹی کے ذریعے محفوظ کرائی جائے، عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ ناظر سرٹیفکیٹ جاری کرے اور اگر پے آرڈر کے ذریعے رقم جمع کرائی جائے تو اسے قواعد کے مطابق منافع بخش اسکیم میں لگایا جائے، ناظر کی فیس فی سرٹیفکیٹ 10 ہزار روپے مقرر کی گئی، عدالت نے مزید حکم دیا کہ غیر متنازعہ رقم جمع کرانے اورناطر کا سرٹیفکیٹ پیش کرنے پر متعلقہ کلکٹریٹ کنسائمنٹ فوری طور ریلیز کرے گا۔