Breaking NewsEham Khabar

ٹیکس نادہندگان پر عائد پابندیاں موخر

کراچی (کسٹم بلیٹن)حکومت نے فنانس ایکٹ 2025 میں ایک اہم قانون کے ذریعے ایسے افراد پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جو ٹیکس کی قابلِ وصول آمدنی رکھنے کے باوجود گوشوارے جمع نہیں کراتے، لیکن اب یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس قانون کا عملی نفاذ فی الحال غیر معینہ مدت تک مو¿خر کر دیا گیا ہے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں شامل کی گئی شق 114C کے تحت ان افراد کو “نااہل” قرار دیا جانا تھا جو ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے، اور ان پر مختلف مالی و کاروباری پابندیاں عائد کی جانی تھیں، تاہم اسی شق کی ذیلی دفعہ (5) میں واضح کیا گیا ہے کہ ان پابندیوں کا نفاذ صرف اسی تاریخ سے ہوگا جو حکومت سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن کے ذریعے مقرر کرے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ اس قانون کو جب چاہے نافذ کرے یا مو¿خر رکھے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ایک سینئر اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ یہ پابندیاں یکم جولائی 2025 سے لاگو نہیں ہو رہیں اور ان پر عمل درآمد کے لیے تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ذیشان مرچنٹ کے مطابق، یہ شق اصل فنانس بل میں شامل نہیں تھی بلکہ بعد میں خاموشی سے شامل کی گئی، جو ا±ن کے بقول ایک روایتی پارلیمانی چال ہے۔ قانون کا مقصد معیشت میں غیر دستاویزی لین دین کی روک تھام تھا، مگر اس کی موخری سے اس کا اثر مو¿ثر نہیں رہے گا۔ قانون کے مطابق صرف وہی افراد “اہل” تصور کیے جائیں گے جنہوں نے پچھلے سال کا ٹیکس ریٹرن جمع کرایا ہو اور اپنی دولت کی تفصیلات ظاہر کی ہوں، جبکہ “نااہل” افراد وہ ہوں گے جو ان شرائط پر پورا نہیں اترتے۔ اگر حکومت نے جلد نفاذ کی کوئی حتمی تاریخ مقرر نہ کی، تو یہ قانون محض ایک کاغذی دعویٰ بن کر رہ جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button